ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / آر ایس ایس ۔ بی جے پی نے سپریم کورٹ کو دھمکانا شروع کیاہے:پروفیسرسیف الدین سوز

آر ایس ایس ۔ بی جے پی نے سپریم کورٹ کو دھمکانا شروع کیاہے:پروفیسرسیف الدین سوز

Wed, 07 Nov 2018 18:44:36  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی07؍ نومبر (آئی این ایس انڈیا؍ایس او نیوز) سابق مرکزی وزیرسیف الدین سوزنے کہاہے کہ ’’میں اس بات کے لیے بہت ہی دُکھ محسوس کر رہا ہوں اور پریشان بھی ہوں کہ آر ایس ایس ؍ بی جے پی سنگٹھن کے کچھ سرکردہ لیڈروں نے سپریم کورٹ کو اجودھیا میں فوری طور رام مندر تعمیر کرنے کیلئے دھمکانا شروع کیا ہے اور ان لیڈروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ سپریم کورٹ جلد از جلد فیصلہ سنائے۔ انہو ں نے یہ بھی کہاہے کہ اس سنگٹھن کے کچھ لیڈر یہ کہتے ہیں کہ اجودھیا میں رام مندر تعمیر کرنے کیلئے ہندو سماج کی مجبوری ہے۔ ایسے لیڈر سپریم کورٹ کوزور دار طریقے سے یہ کہنے لگے ہیں کہ ہندو سماج اجودھیا میں جلد از جلد رام مندر تعمیر کرنا چاہتا ہے کیونکہ یہ سماج بڑی دیر سے یہ مطالبہ کرتا آیا ہے ۔اس لئے اب زیادہ دیر نہیں ہونی چاہیے۔سابق مرکزی وزیرنے کہاہے کہ اس سماج کی آواز کو زور دار اور ہندوستان گیر تحریک بنانے کیلئے کچھ میڈیا چنلوں نے بھی اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ دوسرے الفاظ میں ہندو سماج کے آر ایس ایس ۔ بی جے پی سے وابستہ لیڈر سپریم کورٹ آف انڈیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کو ہندو سماج کی یہ مجبور ی سمجھنی چاہئے کہ اجودھیا میں ہر صورت میں رام مندر تعمیر ہوگا۔ آج کے دن سپریم کورٹ کے اندر جج صاحبان کی کیا کیفیت ہوگی ، اس سے لوگ بے خبر رہیں گے کیونکہ سپریم کورٹ آئین اور قوانین کے مطابق ہندوستان کے لوگوں کے سامنے اپنی رائے نہیں رکھ سکتے ۔ُاُن کو جو کچھ بھی کہنا ہے وہ اُسی موقع پر کہیں گے جب اُن کو اپنا فیصلہ سنانا ہوگا۔آر ایس ایس ۔ بی جے پی کیلئے ایک اور مجبور ی اُن کی سوچ ہے جس کے مطابق وہ ہر قیمت پر 2019ء کا الیکشن جیتنا چاہتے ہیں ۔ اُن کی سوچ میں اس بات کیلئے سب سے آسان اور مفید نسخہ ملک میں فرقہ ورانہ تناؤ پیدا کرنا ہوگا۔ ہندوستان کے کچھ دانشور پہلے ہی اس بات سے باخبر ہیں کہ آر ایس ایس ۔ بی جے پی وہ سب کچھ کرنے والے ہیں جس سے اُن کی سوچ کے مطابق اس سنگٹھن کو 2019ء میں کامیابی حاصل ہوگی۔ادھر قانون کی عمل داری کرنے والا سماج حیران بھی ہے اور پریشان بھی کیونکہ اُن کا خیال ہے کہ ہندوستان کو جمہوری اصولوں پر قائم رہنا چاہئے اور آئین ہندوستان کی پاسداری کرنی چاہئے۔ اُسی میں ہندوستان کاصحیح مستقبل پوشیدہ ہے۔آج کے حالات میں قانون کی پاسداری کرنے والے لوگ اپنی مجبوری میں ملک کے نامور اورمقتدر قانون دان فالی ۔ ایس۔ ناریمان کے ساتھ اپنے ہاتھ دعا کیلئے اُٹھا رہے ہیں کہ ’خُدا سپریم کورٹ آف انڈیا کو بچایئے۔ ‘‘
 


Share: